You are currently viewing اڈیلیڈ میں شہید ہونے والی سعمیہ ملک کے والدین کی پاکستان قونصلیٹ میلبورن میں ایکٹنگ قونصل

اڈیلیڈ میں شہید ہونے والی سعمیہ ملک کے والدین کی پاکستان قونصلیٹ میلبورن میں ایکٹنگ قونصل

اڈیلیڈ میں شہید ہونے والی سعمیہ ملک کے والدین کی پاکستان قونصلیٹ میلبورن میں ایکٹنگ قونصل جنرل سیدہ فاطمہ بخاری سے خصوصی ملاقات
اڈیلیڈ، آسٹریلیا میں 7 مئی کو شہید ہونے والی پاکستانی طالبہ سعمیہ ملک کے والدین نے حال ہی میں میلبورن میں قائم پاکستان قونصلیٹ کا دورہ کیا، جہاں ان کی ملاقات ایکٹنگ قونصل جنرل سیدہ فاطمہ بخاری سے ہوئی۔ اس ملاقات میں مرحومہ سعمیہ کے والد صلاح الدین اور والدہ نے قونصلیٹ کی جانب سے دکھ کے اس موقع پر دی گئی حمایت اور بھرپور کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
وائس آف آسٹریلیا سے بات کرتے ہوئے سعمیہ کے والد صلاح الدین نے آبدیدہ لہجے میں بتایا:
“ہم میاں بیوی گھر میں موجود تھے کہ مس فاطمہ بخاری کا فون آیا۔ وہ کہنے لگیں کہ میں پاکستانی قونصلیٹ میلبورن سے ایکٹنگ قونصل جنرل سیدہ فاطمہ بخاری بات کر رہی ہوں۔ پھر انہوں نے ہمیں یہ افسوسناک خبر سنائی میرے لیے وہ لمحہ انتہائی تکلیف دہ تھا فضائی راستے تقریباً بند تھے اپنی بیٹی کی میت کو آخری بار دیدار کرنا ناممکن لگ رہا تھا اس مشکل وقت میں پاکستان کونصیلٹ خصوصا مس سیدہ فاطمہ بخاری نے اہم کردار ادا کیا جس کے لیے ہم میان بیوی ہر روز دعا گوں ہیں ( آنسو صاف کرتے ہوۓ ) وہ میری سب سے چھوٹی اور لاڈلی بیٹی تھی۔”
رفیق شاکر، جو آسٹریلیا میں اسٹوڈنٹس امیگریشن ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں، نے بھی واقعے پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
“سعمیہ میری ہی اسٹوڈنٹ تھی، اور ان کے بھائی اور بہن بھی میرے زیر سرپرستی یہاں پڑھ رہے ہیں۔ مجھے سب سے پہلے ان کی بڑی بہن نے فون پر یہ خبر دی۔ پھر میں نے اڈیلیڈ میں اپنے دوستوں اور شاگردوں کو ہر ممکن مدد کے لیے وہاں بھیجا۔ اس پورے مشکل وقت میں پاکستان قونصلیٹ، خاص طور پر مس فاطمہ بخاری کا کردار قابلِ تحسین رہا۔”
سعمیہ ملک کی فیملی کی جانب سے اس ملاقات کا مقصد قونصلیٹ کی جانب سے کیے گئے تعاون اور ہمدردی پر شکریہ ادا کرنا تھا
اس ملاقات میں نا صرف سعمیہ ملک بلکہ ان کے چچا جو اسی ہفتے انتقال ہوۓ تھے ان کے کیے خوصی دعا مغفرت بھی کی گئی
 

Leave a Reply